ندوۃ العلما کا شمار برصغیر کی اہم درس گاہوں میں ہوتا ہے۔ اس درس گاہ نے جو عالم پیدا کیے وہ تمام مولانا شبلی نعمانی کے فیض کا نتیجہ ہیں۔ ان کے بعد ان کے جانشین جن میں سید سلیمان ندوی کا نام سرفہرست ہے، آفتاب عالم تاب بنے۔ اس امر کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ علامہ اقبال جیسے عظیم شاعر اور مفکر نے انھیں "استاذالکل"اور "ہندوستان میں جوےشیر اسلام کے فرہاد" کہا ہے۔ زیرِنظر مقالہ ندوۃالعلما کے انھی دونوں عالموں کی خدمات اور علامہ محمد اقبال کی ان سے عقیدت اور محبت پر روشنی ڈالتا ہے۔