۱۹۴۹ء سے ۱۹۹۰ء کے درمیان جرمنی دو ریاستوں میں تقسیم ہو گیا تھا۔ مغربی ریاست یورپی یونین اور نیٹو ممالک میں شامل ہو گئی جب کہ مشرقی جرمنی سوشلسٹ کیمپ کا حصہ بن گئی۔ دونوں ریاستوں کے ادیب سیاسی شعور بیدار کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔ مغربی جرمنی میں گونترگراس نمایاں ترین ادیب تھا جب کہ مشرقی جرمنی میں کرسٹینا وولف نے سیاسی بیداری میں اہم کردار ادا کیا،لیکن جب ۱۹۸۹ء اور ۱۹۹۰ء میں مشرقی جرمنی کا انحطاط ہوگیا تو متحدہ جرمنی میں ان ادیبوں کا کوئی اثر نہ رہا۔زیر نظر مقالے میں محض۱۹۹۰ء تک کے عہد میں معاشرے کی تشکیل نو میں جرمن ادب کے کردار کو زیر بحث لانے کی سعی کی گئی ہے۔