سانحۂ مشرقی پاکستان، پاکستان کی تاریخ کا ایک دل خراش سانحہ تھا، جس نے نہ صرف عام آدمی کو متاثر کیا بلکہ ادیبوں کے ہاں بھی یہ واقعہ مختلف اصناف یا ادب کی مختلف صورتوں میں دہرایا جانے لگا۔ چناں چہ نظم، غزل، افسانہ اور ناول کی طرح یہ موضوع سفرناموں میں بھی در آیا […]

مزید پڑھیں

“چلتا مسافر” الطاف فاطمہ کا ناول ہے جو کہ۱۹۸۱ء میں منظر عام پر آیا اور اس ناول کا موضوع ایسا ہے جو انسانی آشوب میں دردناک تاریخی حوالوں کو لیے ہوئے ہے۔ جبکہ یہ ناول قیام پاکستان سے پہلے کی تاریخ سے اپنا آغاز کرتا ہے۔ “چلتا مسافر”میں پاکستان بننے کے بعد بنگال میں ۱۹۷۱ء […]

مزید پڑھیں

غزل کی صنف کو اُردو ادب میں ایک بہت بلند مقام حاصل ہے۔ پاکستان کی قومی تاریخ میں سقوط ڈھاکہ کا سانحہ ایک المیے کا پیش کار ہے جس نے جذبۂ حب الوطنی سے سرشار ہر پاکستانی کو دُکھ میں مبتلا کر دیا تھا۔ پاکستان کی قومی تاریخ میں سقوط ڈھاکہ کا واقعہ ۱۶دسمبر۱۹۷۱ء کو […]

مزید پڑھیں

سقوطِ ڈھاکہ نے قوم کے شعرا کو احساسِ شکست اورندامت سے دوچار کیا جس کا اظہار انھوں نے اپنی تخلیقات میں جا بجا کیا ہے۔اس مضمون میں مصنف نے متنوع موضوعات جن میں اپنوں کی بے وفائی،موقع پرستیاں، جارح دشمن کی مذمت،پاکستانیوں پر ظلم و ستم کی داستانیں اورخود احتسابی وغیرہ شامل ہیں، کا احاطہ […]

مزید پڑھیں

پاکستان ۱۹۷۱ءمیں دو حصوں میں تقسیم ہو گیاتھا۔ یہ ایک قومی المیہ تھا جس نے پاکستان کے تخلیقی دماغوں کو متاثر کیا اور ادب میں ان موضوعات کو پیش کیا جانے لگا۔ اس مضمون میں ان افسانہ نگاروں کی تخلیقات کا جائزہ لیا گیا ہے جنھوں نے پاکستان ہجرت کر لی تھی۔

مزید پڑھیں