شعراے غزل اس بات میں اہلِ فلسفہ کے ہم نوا ہیں کہ عالمِ مثال ایک ایسی حقیقت ہے کہ اس کے ہوتے ہوئے انسان کو اپنی ہستی بھی ایک ہیولیٰ محسوس ہوتی ہے۔ دنیا کی ہر حقیقت مشتبہ اور فانی دکھائی دیتی ہے۔ انسانی پیکر ایک سایہ اور زمین عکس زمین معلوم ہوتی ہے۔ شعراے […]

مزید پڑھیں

اس مقالے میں پاکستانی غزل میں تصور زماں کا جائزہ لیا گیا ہے۔ زماں کے حوالے سے جو تصورات پاکستانی غزل میں منعکس ہوئے ہیں وہ فارسی اور اردو غزل کی روایت کا تسلسل معلوم ہوتے ہیں۔ یہ بیانیہ جہاں فلسفہ و شعر کی اوّلیت سے پاکستانی غزل گوؤں کی بھرپور واقفیت کا ثبوت ہے […]

مزید پڑھیں

اس مقالے میں قیامِ پاکستان کے بعد کہی جانے والی غزلوں کا جائزہ لیا گیا ہے۔ مقالہ نگار کا خیال ہے کہ قیامِ پاکستان کے بعد کی غزل قدیم و جدید کا حسین امتزاج بھی ہے اور جدت کاری کا اعلیٰ نمونہ بھی۔ یہ ارتقا کی طرف محوِ پرواز ہے، جس میں نئی نسل کے […]

مزید پڑھیں

اس مقالے میں پاکستانی غزل کے منتخب شعرا کے ہاں مابعد الطبیعیاتی حسن سے کشید کردہ تصورات کا جائزہ لیا گیا ہے اور بتایا گیا ہے کہ اگر چشم بینا کے ساتھ دل بیدار بھی میسر آ جائے تو کائناتِ حسن اور حسنِ کائنات سب کچھ حسنِ مطلق کا مظہر معلوم ہوتا ہے۔ یہی راز […]

مزید پڑھیں

وجودیت وہ طرزِ فکر ہے جس میں وجود کو جوہر پر فوقیت حاصل ہے۔ وجودیت کا فلسفہ بیسویں صدی عیسوی میں باقاعدہ زیرِ بحث آنا شروع ہوا۔ وجودیت کی بنیاد انسانی تجربے پر استوار ہے اور وجودیوں کے نزدیک اشیا ویسی ہی ہیں جیسی کہ دکھائی دیتی ہیں سو ہستی کے پس پردہ کسی پر […]

مزید پڑھیں