میرا جی حلقہ اربابِ ذوق کے بانیوں میں سے ہیں وہ شاعر ہونے کے ساتھ ساتھ ساتھ ایک اچھے نقاد بھی ہیں اور اردو کے باقاعدہ نفسیاتی نقاد مانے جاتے ہیں۔ میرا جی کسی نظم کی تنقید کے لیے اصول کو نہیں بلکہ تجزیے کو اہمیت دیتے ہیں۔ ان کے ہاں نظم نگاری کے اصول […]

مزید پڑھیں

ڈاکٹر سلیم اختر کی تخلیقی زندگی کی تین جہات ہیں، تنقید، نفسیات اور افسانہ۔ ان کے افسانوں کے موضوعات اور ہیئت پر تنقید اور نفسیات کا خاصا عمل دخل نظرآتا ہے۔ ڈاکٹر سلیم اختر معروضیت کے بجائے موضوعیت میں اور خارج کی بجائے داخل میں مطمئن اور مسرور رہتے ہیں۔ وہ اپنی ذات میں تنہا […]

مزید پڑھیں

ڈاکٹر خالد سنجرانی کا خیال ہے کہ ترقی پسند تنقید نے ترقی پسند افسانے میں موجود ایسے عوامل کو نظر اندازکیاجو ترقی پسند فکر سے مطابقت نہ رکھتے تھے۔اس کی ایک مثال نفسیاتی صداقتوں کا اظہار ہے جس کی طرف ترقی پسند تنقید نے زیادہ توجہ نہیں کی کہ یہ جہت ان کے نظریے سے […]

مزید پڑھیں

اُردو میں نفسیاتی تنقید کے دبستان کا سب سے اہم نام ڈاکٹر سلیم اختر ہیں۔ اُنھوں نے اپنا پی ایچ۔ ڈی۔ کا تحقیقی مقالہ ‘اُردو میں نفسیاتی تنقید کا دبستان’ کے موضوع پر لکھا اور فرائڈ، یونگ اور ایڈلر سے متاثر ہونے والے مشرقی اور مغربی ناقدین کی تحریروں کا نہایت گہرا مطالعہ کیا۔ ڈاکٹر […]

مزید پڑھیں

ڈاکٹر سلیم اختر کا نام اردو ادب میں بڑے احترام سے لیا جاتا ہے۔ انھوں نے تقریباً تمام اصناف میں طبع آزمائی کی ہے۔ ان کا خاص حوالہ نفسیاتی تنقید ہے۔ اس مضمون میں ان کی تنقیدی جہات پر ڈاکٹر جلیل اشرف کی تنقیدی بصیرت کے تناظر میں روشنی ڈالی گئی ہے۔

مزید پڑھیں