مستنصر حسین تارڑ نے اپنی افسانوی و غیر افسانوی تحریروں میں اپنے تاریخی، تہذیبی اور ثقافتی شعور کا جا  بہ جا اظہار کیا ہے۔ ان کی تحریریں قومی و بین الاقوامی تاریخ، تہذیب اور ثقافت کے حوالے سے اہم سرمایہ ہیں۔ مستنصر حسین تارڑ کا تاریخی، تہذیبی اور ثقافتی مطالعہ قارئین کے لیے معلومات کا […]

مزید پڑھیں

اس مقالے میں مابعد جدید تصورات کی روشنی میں اے غزال شب کاجائزہ لیا گیا ہے جو مستنصر حسین تارڑ کا ایک معروف ناول ہے۔ یہ پہلی بار مارچ ۲۰۱۰ء میں منظر عام پر آیا۔ یہ ایک نظریاتی ناول ہے ،جس میں فکر معاش اور جبر و استحصال کے شکنجے میں جکڑے ہوئے مزدوروں اور […]

مزید پڑھیں

اُردو ادب کے حوالے سے مستنصرحسین تارڑ کسی تعارف کے محتاج نہیں۔ مستنصر حسین تارڑ کا پہلا افسانوی مجموعہ ‘‘سیاہ آنکھ میں تصویر’’ تھا۔ اس کے بعد طویل عرصے تک ناول، سفرنامے اور کالم ان کی توجہ کا مرکز رہے۔ ۲۰۱۵ءمیں ان کا دوسرا افسانوی مجموعہ ‘‘۱۵کہانیاں’’ اشاعت پذیر ہوا جس میں ان کے اندر […]

مزید پڑھیں

پاکستانی کے سیاسی و سماجی پس منظر کو بہت سے ناول نگاروں نے اپنی کہانیوں کا موضوع بنایا ہے۔ اُن میں سے ایک مستنصر حسین تارڑ ہیں۔ اپنے نئے ناول ‘خس و خاشاک زمانے’ میں انھوں نے اکیسویں صدی کے نئے سیاسی و سماجی منظرنامے کی بنیادوں کو موضوع بناتے ہوئے تین مختلف نسلوں کے […]

مزید پڑھیں

مستنصر حسین تارڑ اردو کے معروف ادیب اور متنوع جہت شخصیت ہیں۔ وہ سفرنامہ، ناول، ڈرامہ، ناولٹ، افسانہ اور کالم لکھتے ہیں۔ بحیثیت افسانہ نگار وہ اردو افسانے کو ایک نئی تخلیقی جہت سے روشناس کراتے ہیں۔ ان کے افسانوں میں تجربے کے گہرائی اور اسلوب کی انفرادیت ملتی ہے۔ اس مقالے میں مستنصر حسین […]

مزید پڑھیں