مارشل لا، سیاسی جبریت، بے انصافیاں اور جبر و استبداد پر ادیبوں کا بھی شدید ردعمل سامنے آتا ہے۔ اس کی ایک مثال مجموعہ گواہی بھی ہے۔ یہ ایک افسانوی مجموعہ ہے جو ۱۵جولائی۱۹۷۷ کے مارشل لا کی جبریت، سیاسی گھٹن اور معاشرتی بے حسی کے خلاف احتجاج کے طور پر منظرِ عام پر آیا۔ […]

مزید پڑھیں

پاکستانی کے سیاسی و سماجی پس منظر کو بہت سے ناول نگاروں نے اپنی کہانیوں کا موضوع بنایا ہے۔ اُن میں سے ایک مستنصر حسین تارڑ ہیں۔ اپنے نئے ناول ‘خس و خاشاک زمانے’ میں انھوں نے اکیسویں صدی کے نئے سیاسی و سماجی منظرنامے کی بنیادوں کو موضوع بناتے ہوئے تین مختلف نسلوں کے […]

مزید پڑھیں

اُردو ادب کی پوری تاریخ میں ستر کی دہائی بڑی اہمیت کی حامل ہے۔۱۹۶۰ء کی دہائی نے اُردو افسانے کا نیا رُخ متعین کیا اور اسی عشرے میں اُردو افسانے کے ایک نئے دور کا آغاز ہوا۔ اس دور میں افسانے کے لیے علامتی، تمثیلی، وضاحتی اور تجریدی طریقہ ہاے کار استعمال کیے گئے۔ یہ […]

مزید پڑھیں

جنرل ضیاء الحق نے منتخب اسمبلی کا خاتمہ کر کے پاکستان میں مارشل لا نافذ کیا۔ اس نے ان تمام سیاسی کارروائیوں کو روک دیا جو ان دنوں پاکستان کی سیاسی پارٹیاں روا رکھے ہوئے تھیں۔ ۱۹۸۵ء میں اس نے غیر جماعتی انتخاب کرانے کا فیصلہ کیا۔ کہا جاتا ہے کہ ا س انتخاب کے […]

مزید پڑھیں

فیصل آباد کی سرزمین علم و ادب کے حوالے سے خاصی زرخیز ہے۔ اس سرزمین نے اردو ادب میں کئی نام ور شخصیات کو پیدا کیا۔ اس دھرتی نے نہ صرف مارشل لا کے دور کو سیاسی طور پر قبول کرنے سے انکار کیا بلکہ شاعروں اور ادیبوں نے مارشل لا کے خلاف خوب لکھا۔ […]

مزید پڑھیں