افتخار جالب دورِ جدید کے عہد ساز شاعر اور نظریہ ساز نقاد تھے۔ دیومالا، لسانی فلسفہ اور نفسیات خصوصاً ان کی دل چسپی کے شعبے تھے۔ افتخار جالب نے اردو شاعری میں لسانی تجربات کے ساتھ ساتھ نثر میں بھی لسانی تشکیلات کو متعارف کروایا۔ ان کا خیال ہے کہ بڑے موضوعات کے اظہار کے […]

مزید پڑھیں

نئی شاعری کی تحریک نے لسانی تشکیلات کے تحت وجودیت اور نئی دیگر عالمی ادبی تحریکوں اور ملکی و عالمی، سماجی و سیاسی منظر نامے سے بھی اثر قبول کیا۔ لسانی تشکیلات کے تحت سامنے آنے والی تخلیقات روایتی شعری سرمایے کی پیروی سے دور رہیں۔ گو کہ شعری و تخلیقی انحراف کی مثالیں راشد، […]

مزید پڑھیں

اس مقالے میں جدیدیت و مابعد جدیدیت کے ذیلی موضوع کے مندرجات میں جدید تقاضوں کے ہم آہنگ نظریات و خیالات کی توضیح کی گئی ہے جو معاشرتی تہذیبی، تاریخی اور جدید نثر نگاری کے لحاظ سے اہم ہے۔ علاوہ ازیں اردو نثر کے تناظر میں جدیدیت و مابعد جدیدیت پر بحث کی گئی ہے۔

مزید پڑھیں

ظفر اقبال نے اپنے شعری مجموعے گلافتاب میں کئی طرح کے لسانی تجربات کیے۔ ظفر اقبال نے اپنی شاعری میں خصوصاً گلافتاب میں بالعموم زبان، ہیئت، اسلوب نئےلسانی پیکر کی دریافت اور نئے قوافی اور مصادر سے ایک نیا شعری آہنگ پیدا کیا۔ اردو اور علاقائی زبانوں کے لہجوں اور لفظوں کے ملاپ سے نئی […]

مزید پڑھیں

یہ مقالہ افتخار جالب کی شاعری میں لسانی تشکیلات سے بحث کرتا ہے۔ اس تناظر میں افتخار جالب کی نظم نگاری کا اجمالی جائزہ اس بات پر دلالت کرتا ہے کہ انھوں نے نہ صرف فنی اعتبار سے آزاد نظم کو نئی وسعت عطا کرنے اور بے جا لسانی بندشوں سے آزاد کرنے پر اصرار […]

مزید پڑھیں