زیرِ نظر مقالے میں علامہ شبلی نعمانی کے موضوعات کے تنوع اور ہمہ گیریت کا جائزہ لیا گیا ہے۔ ابتداً ان کے عربی رسائل منظر عام پر آئے۔ پھر انھوں نے “صبح اُمید” کے نام سے مثنوی اور مسلمانوں کی گذشتہ تعلیم کے عنوان سے ایک مقالہ لکھا۔ بعد ازیں الجزیہ کے نام سے رسالہ  […]

مزید پڑھیں

مولانا ظفر علی خان اور علامہ شبلی نعمانی کا ربط ضبط اور باہمی تعلق محققین کا موضوع نہیں بنا۔ جب کہ ماضی میں ان دونوں کے درمیان ذہنی ہم آہنگی اس قدر زیادہ ہے کہ اس حوالے سے تحقیق کے نئے در وا کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ مقالہ بھی اسی سلسلے میں ایک کاوش […]

مزید پڑھیں

ندوۃ العلما کا شمار برصغیر کی اہم درس گاہوں میں ہوتا ہے۔ اس درس گاہ نے جو عالم پیدا کیے وہ تمام مولانا شبلی نعمانی کے فیض کا نتیجہ ہیں۔ ان کے بعد ان کے جانشین جن میں سید سلیمان ندوی کا نام سرفہرست ہے، آفتاب عالم تاب بنے۔ اس امر کا اندازہ اس بات […]

مزید پڑھیں

علامہ شبلی برصغیر کے معروف نقاد اور سوانح نگار تھے۔ وہ بطور مذہبی عالم بھی مقبول تھے۔ ڈاکٹر وحید قریشی نے ۱۹۴۵ء میں‘‘شبلی کی حیات معاشقہ’’نامی کتاب لکھی جس میں انھوں نے علامہ شبلی کی شخصیت پرفرائیڈ کی تھیوری ‘‘نفسیاتی تحلیل’’ کا اطلاق کیا۔ ڈاکٹروحید قریشی نے خیال پیش کیا کہ بطور انسان شبلی بھی […]

مزید پڑھیں

انجمن ترقی اردو “آل انڈیا محمڈن ایجوکیشنل” کانفرنس کا ایک ذیلی ادارہ تھی-اِس کا پہلا نام ‘‘مجلس تعلیمی” تھا- یہ ۱۹۰۳ءمیں قائم ہوا- اس کے پہلے سیکرٹری علامہ شبلی تھے پھر مولانا حبیب الرحمٰن اور عزیز مرزا اس کے سیکرٹری کے عہدے پر فائز ہوئے- ان کے بعد مولوی عبدالحق نے اس ادارے کو سنبھالا […]

مزید پڑھیں