مولانا حالی کے بعد شبلی دوسری بڑی علمی اور ادبی شخصیت تھے جو سرسید کی اصلاحی تحریک کے سرگرم رکن بن گئے۔ شبلی نعمانی ایک مؤرخ تھے۔ انھوں نے شاعری کو اپنا مستقل وظیفہ نہیں بنایا، لیکن کچھ واقعات کی نوعیت کے پیش نظر وقتاً فوقتاً شاعری کی طرف متوجہ ہوتے رہے۔ شبلی کی شاعری […]

مزید پڑھیں

اس مقالے میں ایک قانونی کلیہ جو کہ ادب پر بھی لاگو ہوتا ہے، مقدمہ شعر و شاعری پر نوآبادیاتی تناظر میں اطلاق کیا گیا ہے۔ اس کلیے کے تحت نوآبادیاتی نظام، سرسید تحریک اور حالی کی مقدمہ شعر و شاعری کی تشریح اس طرح سے ہوتی ہے۔سماج/ماحول(مطابقت)+تجارت(موافقت)= مقاصد کے حصول میں کامیابی (لچکداریت) اسی […]

مزید پڑھیں

نواب محسن الملک سرسید کے رفقا میں سےتھے۔ ان کی تصانیف اگرچہ زیادہ نہیں ہیں لیکن انھوں نے جو تحریر کیا اس میں ان کی روشن خیالی، بیدار مغزی، کثرتِ مطالعہ اور ادبی ذوق پایا جاتا ہے۔ ان کی تصانیف میں طبع زاد کتب، تہذیب الاخلاق کے لیے لکھے گئے مضامین، مکاتیب اور کچھ تراجم […]

مزید پڑھیں

زیرِ نظر مقالے میں مقالہ نگار نے سب سے پہلے سماج کی صورتِ حال کی تصویر کشی کی ہے اور معاشرتی زوال کے چار بڑے عوامل معاشی استحصال، سیاسی عدم استحکام، سماجی انتشاراور ثقافتی پسماندگی کی وضاحت کی ہے۔ ایسا معاشرہ جو ہرسطح پر بحران کی صورتِ حال سے گزر رہا ہو وہاں ادب اور […]

مزید پڑھیں