سرائیکی ادب میں بھی نوآبادیاتی فکر کے عناصر موجود ہیں۔ جدید سرائیکی شاعری میں جبر اور قضیے کے خلاف مزاحمت کے عناصر موجود ہیں۔  مابعد نوآبادیاتی عہد میں قومی ثقافتی پہچان کا مسئلہ اہم ہے۔ جدید سرائیکی شعرا میں اشولال کی شاعری میں سرائیکی ثقافت کا گہرا شعور ملتا ہے۔ اسی طرح رفعت عباس کی […]

مزید پڑھیں

خواجہ غلام فریدؒ کا شمار معروف صوفی شعرا میں ہوتا ہے۔ خواجہ غلام فریدؒ نے سرائیکی زبان میں لازوال شاعری کی۔ ان کے دیوان میں سرائیکی زبان کے ساتھ ساتھ سندھی، فارسی، اردو، عربی اور ہندی زبان کے الفاظ بھی بہ کثرت استعمال کیے گئے ہیں۔ ان کو ہفت زبان شاعر بھی کہا جاتا ہے۔ […]

مزید پڑھیں

خواجہ فرید سرائیکی زبان کے عہد ساز اور بے مثال شاعر ہیں۔ ان کی شاعری ایک صدی سے زائد عرصہ گزرنے کے باوجود بھی نہ صرف سرائیکی وسیب کو بلکہ پورے انسانی معاشرے کو فکری اور تخلیقی بالیدگی عطا کرتی رہی ہے۔ ان کا کلام جہاں سرائیکی ادب کا اثاثہ ہے وہیں ادبی، عملی اور […]

مزید پڑھیں

اس مقالے میں سرائیکی صوفی شاعری کے عناصر کا جائزہ لیتے ہوئے، فیض احمد فیض کے کلام میں ان عناصر کی کھوج لگائی گئی ہے۔ مقالہ نگار کے مطابق دھرتی سے محبت، آمریت سے اختلاف اور مصائب زدہ ہم وطنوں کی حالت زار جیسے موضوعات سرائیکی کی صوفی شاعری سے جدید شاعری تک موجود ہیں […]

مزید پڑھیں

سرائیکی شاعری کا کینوس خاصا وسیع ہے۔ علاقائی استعاروں اور علاقوں کے حوالے سے یہ طبقاتی زندگی کی مکمل تصویر پیش کرتی ہے۔ اس میں نہ صرف سرائیکی زبان و ثقافت کے مؤثر تجربے موجود ہیں بل کہ عالمی ادب کے تناظر میں دنیا بھر کے محروم و مجبور انسانوں کے وہ سارے مطالبے موجود […]

مزید پڑھیں