افتخار جالب دورِ جدید کے عہد ساز شاعر اور نظریہ ساز نقاد تھے۔ دیومالا، لسانی فلسفہ اور نفسیات خصوصاً ان کی دل چسپی کے شعبے تھے۔ افتخار جالب نے اردو شاعری میں لسانی تجربات کے ساتھ ساتھ نثر میں بھی لسانی تشکیلات کو متعارف کروایا۔ ان کا خیال ہے کہ بڑے موضوعات کے اظہار کے […]

مزید پڑھیں

سیاست، مذہب، تہذیب و ثقافت اور دیگر عوامل کی بنا پر مشرق و مغرب میں پائے جانے والے اختلافات اور اشتراکات کا مطالعہ صدیوں سے کیا جا رہا ہے۔ اس سلسلے میں بعض محققین کا کہنا ہے کہ اختلاف ہی حقیقت ہے۔ کوئی ایک مشترک عوامل ان دو ثقافتوں کو اکٹھا نہیں کر سکتا۔ جب […]

مزید پڑھیں

وجودیت وہ طرزِ فکر ہے جس میں وجود کو جوہر پر فوقیت حاصل ہے۔ وجودیت کا فلسفہ بیسویں صدی عیسوی میں باقاعدہ زیرِ بحث آنا شروع ہوا۔ وجودیت کی بنیاد انسانی تجربے پر استوار ہے اور وجودیوں کے نزدیک اشیا ویسی ہی ہیں جیسی کہ دکھائی دیتی ہیں سو ہستی کے پس پردہ کسی پر […]

مزید پڑھیں

مغرب کے افسانوی ادب بالخصوص افسانے، ناول اور ڈرامے کی اصناف میں کرداروں کے نفسیاتی عوارض کا فنکارانہ اظہار زمانی اعتبار سے دو سطحوں میں تقسیم کیا جا سکتا ہے۔ ایک سطح ان لکھنے والوں کی ہے جو فرائیڈ، ژونگ اور ایڈلر وغیرہ سے پہلے گزرے۔ دوسری سطح ان لکھنے والوں کی ہے جو مذکورہ […]

مزید پڑھیں

ادب اور سیاست دونوں انسان کی معاشرتی زندگی کے اہم پہلو ہیں۔ دونوں کی بنیادیں معاشرے پر قائم ہوتی ہیں۔ ادب اور سیاست کسی شخص کا انفرادی عمل بھی ہو سکتے ہیں مگر سیاست دان اپنی سیاسی بصیرت اپنی ذات میں پیدا تو کر سکتا ہے مگر اس بصیرت کے عملی اطلاق کے لیے اسے […]

مزید پڑھیں