زیرِنظر مقالے میں اردو خود نوشتوں میں خاکے کے رجحان سے بحث کی گئی ہے۔ مقالہ نگار کے نزدیک اردو آپ بیتیوں میں خاکہ نگاری کا واضح رجحان ملتا ہے۔ ایسے تمام حصے جن میں یہ رجحان پایا جاتا ہے، نہ صرف حقیقت پسندی سے معمور ہیں بلکہ بڑی کشش رکھتے ہیں اور آپ بیتی […]

مزید پڑھیں

ہم سفربیگم حمیدہ اختر حسین کی خود نوشت ہے، جو اسی عنوان کے تحت افکار(کراچی)میں اگست ۱۹۹۳ء سے دسمبر۱۹۹۴ء تک کے شماروں میں ۱۷اقساط میں شائع ہوتی رہی ہے۔ یہ نصف خود نوشت تھی جو بعد ازاں مکمل صورت میں کتابی شکل میں سامنے آئی۔ انھوں نے اس میں دیگر واقعات کے ساتھ ساتھ مولوی […]

مزید پڑھیں

نظم اور نثر کی روایتی صورتوں میں ایک اہم صنف آپ بیتی یاخودنوشت ہے جس میں ادیب اپنی زندگی میں پیش آنے والے ان واقعات کا تذکرہ کرتا ہے جو نہ صرف اہم ہوں بلکہ معاشرے کے ذوق کو سنوارنے اور اس کی تخلیقی حیثیت کو متحرک کرنے میں بھی معاون ہوں۔ اس مضمون میں […]

مزید پڑھیں

ڈاکٹر سلیم اخترایک مؤرخ، محقق اور نقاد کی حیثیت سے جانے جاتے ہیں۔ انھوں نے مختلف اصناف میں طبع آزمائی کی؛ افسانے لکھے؛ نفسیاتی مضامین لکھے اور مختلف تبصروں، جائزوں کے ساتھ ساتھ اپنی خود نوشت سوانح عمری بھی لکھی جس میں اپنی زندگی کے مختلف واقعات کو نفسیاتی تناظر میں پیش کرنے کی کوشش […]

مزید پڑھیں

اس خودنوشت سوانح حیات کا بنیادی نکتہ اجڑی ہوئی تہذیب کی بازیافت ہے۔ انتظار حسین کا یہ قصہ بھی دراصل ایک کھوئے ہوئے وقت اور اس کے آشوب کی کہانی ہے۔ انھیں شدت سے اس بات کا احساس تھا کہ ان کی ذات کا کوئی حصہ کٹ کر ماضی میں رہ گیا ہے۔ یہ آپ […]

مزید پڑھیں