غالب اپنے عہد کے بہت بڑے لفظ شناس تھے۔ الفاظ کی طلسماتی قوتوں پر ان کی گہری نظر تھی۔ یہی وجہ ہے کہ انھوں نے اپنی شاعری میں لفظوں سے طلسماتی تاثر ابھارنے کے لیے متعدد حربے اختیار کیے ہیں۔ کہیں علائم و رموز، کہیں محاکات، کہیں تشبیہات و استعارات، کہیں تلمیحات، کہیں صنائع لفظی […]

مزید پڑھیں

فیض کی شاعری میں استعاروں اور علامتوں کا استعمال بڑی مہارت اور چابک دستی سے کیا گیا ہے۔ انھوں نے پرانے الفاظ کو نئے معنی عطا کیے ہیں۔ ان میں سے ایک استعارہ ‘‘مقتل’’ کا ہے جس کو ان کی اردو شاعری کے تناظر میں سامنے لایا گیا ہے۔

مزید پڑھیں