ن۔م۔ راشد کی نظم” خود کشی” خالی پن کے شکار اور مریضانہ ذہنیت کے حامل ایک ایسے فرد کا المیہ ہے جو عجب نفسیاتی الجھنوں میں گھرا ہے۔ وہ بے بس ہے اور اپنے گرد و پیش کو بدلنے کی صلاحیت سے محروم ہے۔ اس مقالے میں راشد کی نظم “خود کشی” کا تجزیہ کرتے […]

مزید پڑھیں

سمیع آہوجا کے افسانے کرافٹ کے لحاظ سے تجربہ براے تجربہ نہیں ہیں۔ اگرچہ ان کے ہاں کہانی منتشر ہے اور واقعات بکھرے پڑے ہیں لیکن دو تین بار بہ غور مطالعہ کرنے سے بالآخر قاری ان الجھنوں کو خود سلجھاتا جاتا ہے۔ اور کہانی اس پر اپنے در وا کرتی چلی جاتی ہے۔ ان […]

مزید پڑھیں

جدیدیت ایک ایسی فلسفیانہ تحریک ہے جو تہذیب، روایات اور تبدیلیوں کے ساتھ مغربی معاشرے میں بڑے پیمانے پر منظرِعام پر آئی۔ جدیدیت جب برصغیر میں آئی تو اس وقت کے دانش وروں، ادیبوں اور نقادوں نے اسے دل سے قبول کیا۔ اس اصطلاح نے مروجہ نظریات کا رُخ بدل دیا جس سے بحث اور […]

مزید پڑھیں

تجریدیت بنیادی طور پر مصوری کی تحریک ہے۔ تجریدی آرٹ کی ابتدا بیسویں صدی کے اوائل برسوں میں ہوئی اور اس کا سبب یہ تھا کہ مصور روایتی انداز کی تجسیمی مصوری سے تنگ آکر کوئی تبدیلی اور نیاپن لانا چاہتے تھے۔ اس تحریک سے جب ادب متاثر ہوا تو کافکا ایسا بڑا تجریدی فنکار […]

مزید پڑھیں

افسانوی دُنیا میں ایک اہم نام اسد محمد خان کا بھی ہے۔ ان کے سامنے افسانے کا کوئی نمونہ نہیں تھا بلکہ علامتییت اور تجریدیت تھی اور انھوں نے اپنی پہچان و انفرادیت کےلیے الٹرا ماڈرن ازم کی راہ کا انتخاب کرتے ہوئے اپنے افسانوں میں ابہام و تجریدیت کو مزید اُبھارا۔ اسد محمد خان […]

مزید پڑھیں