اقبال کی ابتدائی غزل میں عشق و عاشقی کا روایتی تصور ملتا ہے جو داغ کے زیرِ اثر پروان چڑھا۔بعد میں شعور کی تبدیلی کے ساتھ ساتھ اقبال اس تصورِ عشق کی طرف قدم بڑھانے لگے جس نے روایتی تصورات کی نفی اور نئے سماج سے انسلاک کے عمل سے جنم لیا تھا۔ آفاقیت اور […]

مزید پڑھیں