ماضی پرستی کا عنصر ہر فن کار کے ہاں کسی نہ کسی حوالے سے ضرور ملتاہے۔ ہر ایک فن کار حال سے مطمئن نہیں ہو تا اور نتیجتاً ماضی کی طرف واپس لوٹنے کے رجحان کا پیداہونا فطری ہے۔ الطاف فاطمہ کے افسانے بھی اس حقیقت کے ترجمان ہیں۔ ان کے کردار ماضی کے دھندلکوں […]

مزید پڑھیں

جوگندر پال کے افسانوں میں خارج سے داخل کی جانب پیش قدمی کا رجحان غالب نظر آتا ہے۔ اس مقصد کے لیے وہ خود کلامی کے انداز میں اپنے کرداروں کی باطنی کیفیات کو ہمارے سامنے پیش کرتے ہیں وہ باطن جو عام حالات میں معاشرتی، مذہبی اور سیاسی دباؤ کی بدولت ظاہر نہیں ہو […]

مزید پڑھیں