احمد مشتاق نے اپنے داخلی کرب کی صورت گری کے لیے مختلف فطری مظاہر کو نئی تہذیبی معنویت سے ہم کنار  کیا۔ انھوں نے اپنی غزل کو بادل، آسمان، ستاروں، دریا، جنگل، پانی، ہوا، بہار، خزاں جیسی علامات سے ترتیب دیا۔ ان علامات میں پائے جانے والے تخلیقی وفور نے اپنے عہد کے آشوب اور […]

مزید پڑھیں