استعارات و تمثیلات اردو شاعری کا زیور ہیں۔ صوفیانہ واردات کے بیان میں اہلِ تصوف کا کام ان کے بغیر نہیں چل سکتا کیوں کہ ان کے باطنی جذبات و واردات کی ترجمانی ایسے ہی اسالیب سے ہو سکتی ہے، جو قارئین اور سامعین کے خوابیدہ احساسات کو بیدار کر سکیں اور یہی شاعرانہ طرزِ […]

مزید پڑھیں

رباعی ایک مشکل صنفِ سخن ہے، لیکن اگر اسے مشقِ سخن سے صیقل کر لیا جائے تو قارئین و سامعین تک اس کی رسائی اس شد و مد سے ہوتی ہے کہ کوئی بھی صنف اس کے مقابلے میں ہیچ ٹھہرتی ہے۔ اس کے اٹھارہ اوزان ہیں جن میں سب سے معروف “لاحول ولا قوۃ […]

مزید پڑھیں

‘رباعی’ کا لفظ عربی زبان کے لفظ ‘ربع’ سے نکلا ہے جس کے معنی چار کے ہیں۔ یہ اردو شاعری کی ایک ایسی صنف ہے جو چار مصرعوں پر مشتمل ہوتی ہے اور ان چاروں مصرعوں میں ایک ہی مضمون ارتقائی صورت میں بیان کیا جاتا ہے، جب کہ آخری مصرع رباعی کے مجموعی تاثر […]

مزید پڑھیں