قرۃالعین طاہرہ فارسی کی شعلہ نوا شاعرہ، مبلغہ اور حقوقِ نسواں کی علم بردار تھیں۔ اس مقالے میں قرۃ العین طاہرہ کی غزل کے چند تراجم کا جائزہ لیا گیا ہے۔ کم و بیش ہر زبان کے ادبا اور شعرا نے طاہرہ کی غزل کا ترجمہ کر کے طاہرہ کے حضور خراجِ عقیدت  پیش کیا […]

مزید پڑھیں

اس مقالے میں قیامِ پاکستان کے بعد کہی جانے والی غزلوں کا جائزہ لیا گیا ہے۔ مقالہ نگار کا خیال ہے کہ قیامِ پاکستان کے بعد کی غزل قدیم و جدید کا حسین امتزاج بھی ہے اور جدت کاری کا اعلیٰ نمونہ بھی۔ یہ ارتقا کی طرف محوِ پرواز ہے، جس میں نئی نسل کے […]

مزید پڑھیں

یہ مقالہ قیامِ پاکستان کے بعد کہی جانے والی  اردو غزلوں میں جمالیاتی طرزِ احساس کی پیش کش سےبحث کرتا ہے۔  مقالہ نگار کا کہنا ہے کہ پاکستانی اردو غزل گو شعرا نے بصری جمالیات کے علاوہ حس شامہ، حس ِسامعہ اورحسِ لامسہ کے ذریعے بھی جمالیات کو پیش کیا ہے۔ ان کے ہاں حسن […]

مزید پڑھیں

قیامِ پاکستان تک اردو شاعری میں علامت نگاری اپنے جملہ امکانات کو دریافت کر چکی تھی۔ میر سے لے کر اقبال تک سب نے اپنی شاعری میں علامتوں کا ایک تازہ جہان آباد کیا اور مستعمل علامات کو نئے مفاہیم عطا کیے۔ پاکستانی شاعری کے علامتی نظام کو ہماری گذشتہ ستر سالہ سیاسی، سماجی اور […]

مزید پڑھیں

فرازؔ کی شاعری میں دوسرے مختلف مزاحمتی عناصر کے ساتھ ساتھ ایک حوالہ پس نوآبادیات کے خلاف مزاحمت کا ہے۔ نوآبادیاتی نظام سے مراد ایک ایسا نظامِ حکومت ہے جس میں طاقتور اقوام کمزور اقوام کے ممالک پرقبضہ کرکے انھیں غلام بناتی ہیں اور ان سے اپنے مفادات کا حصول ممکن بناتی ہیں۔ زیرِ نظر […]

مزید پڑھیں