سرسید احمد خان نے ۱۸۸۶ء میں اپنی تعلیمی اور اصلاحی تحریک کے دائرہ ٔکار کو پورے برصغیر میں پھیلانے کی غرض سے آل انڈیا مسلم ایجوکیشنل کانفرنس کی بنیاد رکھی اور اپنے رفقا سے مشاورت کے بعد اس کے اغراض و مقاصد کی اشاعت کی۔ ۱۹۴۷ء تک یہ کانفرنس بھرپور طریقے سے برصغیر میں متحرک […]

مزید پڑھیں

شان الحق حقی اردو دنیا میں  ماہر لسانیات، لغت نویس، محقق، نقاد، مترجم، فکشن نگار اور شاعر کی حیثیت سے جانے جاتے ہیں۔ تاہم ان کی ہمہ جہت شخصیت کا ایک پہلو صحافت بھی ہے۔رسائل و جرائد کی ادارت سے لے کر اشتہار سازی تک انھوں نے ہر میدان میں اپنی قابلیت کا لوہا منوایا […]

مزید پڑھیں

مولانا ظفر علی خان ۱۸۷۳ء میں ضلع سیالکوٹ کے ایک گاؤں میں پیدا ہوئے۔ آپ حیدر آباد دکن کے محکمہ داخلہ میں مترجم اور بعد ازاں رجسٹرار کے عہدے پر فائز رہے۔ آپ نے افسانہ، دکن ریویو اور زمیندار کے ناموں سے جرائد اور اخبار جاری کیے۔ یوں آپ صحافت کے ایک منفرد دبستان کے […]

مزید پڑھیں

ہندوستان میں صحافت کی ابتدا ۱۷۸۰ء سے ہوئی اور اگلی تین دہائیوں تک یہ صحافت انگریزی اخبارات تک محدود رہی۔یہاں تک کہ ۱۸۲۲ء  میں کلکتہ سے جام جہاں نما جاری ہوا، جسے ہندوستانی زبانوں یعنی اردو زبان اور فارسی زبان دونوں میں اشاعت کی منظوری ملی۔ اس کے بعد برصغیر پاک و ہند میں ان […]

مزید پڑھیں

لاہور میں اردو نثر اپنی منظم صورت میں اخبارات و رسائل کے اجرا سے بھی پروان چڑھی ہے۔ اخبارات و رسائل کی تخلیق میں طباعت کے باعث تیزی آئی۔ مطابع کے وجود نے اردو نثر کو تیزی سے ترقی دی۔ برصغیر میں طباعت کا آغاز سولھویں صدی میں ہوا اور پھر بتدریج چھاپہ خانوں میں […]

مزید پڑھیں