معاشرتی اور کرداری (نفسیاتی) علوم میں مخلوط طریقۂ کار کی اہمیت گذشتہ کئی دہائیوں میں بڑھی ہے۔ اس طریقے سے نوعیتی اور معیاری طریقوں کو مخلوط کیا گیا ہے۔ اطلاقی لسانیات میں بھی یہی طریقہ استعمال کیا جاتا ہے۔ اس مقالے میں بتایا گیا ہے کہ کس طرح مخلوط طریقۂ کار پاکستان میں اطلاقی لسانیات میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔ یہ طریقہ انگریزی لسانیات کی تعلیم کو مزید بہتر بنانے کے لیے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے یا اس ضمن میں بھی اس سے فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے۔