اس مقالے میں مقالہ نگاروں نے مابعد نوآبادیات اور مارکس ازم میں موجود اشتراکات کے حوالے سے چند مغربی ناقدین کے افکار کا جائزہ لیا ہے اور اس نتیجہ پر پہنچے ہیں کہ یہ دراصل ایک ہی زاویۂ نظر کے حامل نظریات ہیں۔ ناول ‘‘تشنگی’’ کے تجزیے میں ان دو ادبی نظریات کی مطابقت کے فریم ورک کو منطبق کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔مصنفین کا خیال ہے کہ ردِنوآبادیات اور مارکسی مزاحمت دونوں اس ناول میں ساتھ ساتھ پائے جاتے ہیں۔