غالب کا شمار انیسویں صدی کے عظیم شاعر وں میں ہوتا ہے۔ ان کے کلام کی اہمیت اور حیثیت کو ہر دور میں تسلیم کیا گیا ہے۔ دیوانِ غالب اپنے شعری اوصاف کے سبب مقبولِ خاص و عام ہے اور مختلف ادوار میں شعرو ادب کے سنجیدہ ناقدین نے کلامِ غالب کی تفہیم کے سلسلے میں اپنا کردار ادا کیا ہے۔ دقیق اور پیچیدہ خیالات کے ساتھ معنی آفرینی اور نازک خیالی نے کلامِ غالب کو وہ تاثیر عطا کی ہے جو اسے آنے والے زمانوں میں بھی ایک عظیم شاعر کے طور پر زندہ رکھے گی۔ پیش نظر مقالے میں غالب کے اردوشارحین کے تفہیمی و تشریحی کاموں کا ایک مطالعہ پیش کیا گیا ہے۔