مقالہ نگار: اظہار،اظہار اللہ ڈاکٹر یونس بٹ کا انداز مزاح اور خندہ پیش آنیاں

خیابان : مجلہ
NA : جلد
29 : شمارہ
2013 : تاریخ اشاعت
شعبۂ اردو، جامعہ پشاور، پشاور : ناشر
بادشاہ منیر بخاری : مدير
NA : نايب مدير
Visitors have accessed this post 25 times.

ڈاکٹر یونس بٹ کی تحریر وں میں آج کا انسان عام طور پر جغرافیائی حد بندیوں سے ماورا اور اپنی تہذیبی سچائیوں اور اقدار کے اندر، تمام تر نفسیاتی الجھنوں اور دیگر حسیاتی عوارض کے ساتھ بے حجاب ہوتا دکھائی دیتا ہے۔ گویا موصوف کا مزاح اپنے موضوع کی آفاقیت سے جنم لیتا ہے۔ یوں تو یونس بٹ کی مزاحیہ تحریروں میں زندگی کے ہر طبقے اور ہر عمر کے افراد اپنے چہروں سے تصنع کا میک اپ اتارتے یا اُترواتے نظر آتے ہیں۔لیکن ان کے مزاح کی اصل، جوانی کے مضمرات کا وہ خاص پر لطف اظہار اور مخصوص سا حرانہ تجزیہ ہے۔ جو پڑھنے والوں کو رنگوں کے جزیرے میں اڑتی تتلیوں کے تعاقب پر مجبور کرتا ہے۔اس مقالے میں ان کی کتاب‘‘خندہ پیش آنیاں ’’کی روشنی میں ان کے مزاح کا جائزہ لیاگیاہے۔ان کی اس کتاب میں مزاح کے مختلف حربوں کی روشنی میں ان کی تحریروں کو پرکھا گیاہے۔ تضاد، لطائف، قول محال اورالفاظ کے الٹ پھیرکے ذریعے ہنسی کو تحریک دینے میں وہ ید طولیٰ رکھتے ہیں۔ ان کے ہاں مزاح کے لیے ٹھوس مواد موجود ہوتاہے۔ وہ جنس جیسے جذبے کو ہوسناکی اور جذباتی بحران سے بچا کر زندگی کے قریب تر کر دیتے ہیں۔ ان کے ہاں مضامین کا تنوع بھی موجود ہے اور اسلوب کی سحرکاری بھی۔ اس حوالے ان کی کتاب ‘‘خندہ پیش آنیاں ’’طنز و مزاح کی دنیا میں ایک اہم کتاب کا اضافہ ہے۔