یوں تو ڈاکٹر سلیم اختر کا اصل میدان تنقید ہے لیکن اُن کے افسانوں کو بھی تخلیقی اظہار کی نمایاں صنف کے طور پر اہمیت دی جاتی ہے۔ تنقید کے میدان میں نفسیاتی دبستان سے اُن کا تعلق ہے۔ علمِ نفسیات کا گہرا اور وقیع مطالعہ ڈاکٹر سلیم اختر کے ہاں کردار نگاری کا بھی اختصاصی حوالہ بنتا دکھائی دیتا ہے۔ پختہ نفسیاتی شعور اُن کی کہانیوں کے کرداروں کے رویوں میں جھلکتا ہے۔ اس مضمون میں ڈاکٹر سلیم اختر کے افسانوں میں معلم؍استاد کے کردار کی پیشکش کا تنقیدی جائزہ لیا گیا ہے۔