مقالہ نگار: رحمٰن، نبیلہ پنجابی صوفیانہ ادب کے عمرانی پہلو اور عہدِ حاضر میں ان کی ضرورت

الماس : مجلہ
NA : جلد
NA : شمارہ
2016 : تاریخ اشاعت
شعبۂ اردو، شاہ عبد اللطیف یونی ورسٹی، خیرپور، سندھ : ناشر
محمد یوسف خشک : مدير
NA : نايب مدير
Visitors have accessed this post 14 times.

اس مقالے میں پنجاب میں صوفیانہ روایت کا جائزہ لیتے ہوئے بابا فرید، بلھے شاہ، بابانانک اور وارث شاہ کے کلام کا جائزہ لیا گیا ہے۔ ان صوفیاے کرام نے سماج کے زخموں پر مرہم رکھنے کی کوشش کی؛ مذہبی منافرت، فرقہ واریت، عقائد کے کٹرپن، معاشی ناانصافی، عدم مساوات اور بنیادی انسانی حقوق کی پامالی کو عقیدہ وحدت الوجود سے مٹانے کی کوشش کی اور محبت اور رواداری کا درس دیا۔ مقالہ نگار نے عصرِحاضر میں صوفیاے کرام کی تعلیمات کے فروغ کی ضرورت کی نشان دہی کی ہے اور ان کا کہنا ہے کہ سماجی برائیوں کا علاج صوفیا کرام کی تعلیمات سے ہی ممکن ہے۔ مغرب کی بنائی ہوئی تھیوریز ہماری کوئی مدد نہیں کر سکتیں۔