مقالہ نگار: راحت داؤد/سہیل، سید عامر واہماتی حقیقت نگاری (پس منظر بنیادی مباحث اور خصوصیات)

جرنل آف ریسرچ : مجلہ
NA : جلد
NA : شمارہ
2016 : تاریخ اشاعت
شعبۂ اردو، بہاء الدین زکریا یونی ورسٹی، ملتان : ناشر
قاضی عبد الرحمٰن عابد : مدير
NA : نايب مدير
Visitors have accessed this post 180 times.

الوسی نیٹری رئیلزم (Hallucinatory Realism) کے لیے اردو میں ‘‘واہماتی حقیقت نگاری’’ کی اصطلاح استعمال کی جاتی ہے۔ واہماتی حقیقت نگاری بیانیے کی پیش کش کا ایک خصوصی انداز ہے۔ بیسویں صدی کی آخری چوتھائی کے ادب اور بصری فنون میں یہ تکنیک سامنے آئی۔ ۱۹۷۵ء میں کلیمنز ہیزل ہاسنے Annete Von Droste Hulshaff کی شاعری کی وضاحت کے لیے واہماتی حقیقت نگاری کی اصطلاح کا استعمال کیا۔ چوںکہ یہ اصطلاح بیسویں صدی کے اواخر میں سامنے آئی اس لیے نظریاتی اعتبار سے یہ مابعد جدیدیت سے متعلق ہے۔ اس میں اصطفائیت، اعادہ کثیر، تعدد، عدم تسلسل، بین المتونیت پیروڈی، کرداروں کی تحلیل، بیانیہ واقعات، حدود کی نابودگی اور قاری کا عدم استحکام شامل ہیں۔