اس مقالے میں سرسید تحریک کے معاشرتی اثرات کا نوآبادیاتی تناظر میں جائزہ لیا گیا ہے۔سرسید احمد خان قوم کو ماضی کے دھندلکوں سے نکال کر حال میں لے آئے اور اس کو ادب کے ذریعے مستقبل کے تقاضوں سے آگاہ کیا۔ انھوں نے سب سے پہلے ذہنی آزادی کو ضروری سمجھا اور پھر مشرقی روایات کو سامنے رکھتے ہوئے مغرب کے ان اصولوں کو اپنانے کی بات کی جو موجودہ دور میں بحیثیت قوم ترقی اور علم و سائنس کے فہم کے لیے ضروری تھے۔