نوآبادیاتی عہد میں سرکاری ضرورتوں کے پیش نظر نوآبادیاتی حکمرانوں نے اردو زبان کو رائج کیا۔ اسے نہ صرف عدالتی زبان کی حیثیت حاصل ہوئی بلکہ بعض جگہوں پر تعلیمی نصاب کی زبان بھی اردو ہی قرار پائی۔ اس مقالہ میں لاہور کے محکمۂ تعلیم اور اس محکمے کی نثری درسی کتب کا جائزہ لیا گیا ہے اور یہ واضح کرنے کی کوشش کی گئی ہے کہ کس طرح نوآبادیاتی حکمران اپنے مفادات کے حصول کے لیے نصابی ضرورتوں کی تشکیل کیا کرتے تھے۔