اردو نظم نگاری میں نظیر اکبر آبادی کو بہت اعلیٰ مقام حاصل ہے- ان کے کلام سے اندازہ ہوتا ہے کہ نظیر اکبر آبادی کا سماجی مشاہدہ بہت گہرا تھا-یہی وجہ ہے کہ انھیں عوامی شاعر کا خطاب دیا گیا-اردو ادب میں اب تک کوئی دوسرا شاعر ایسی شاعری نہیں کر سکا-نظیر نے شاعری کی مختلف اصناف میں طبع آزمائی کی- اس مقالے میں نظیر اکبر آبادی کی ایک غیر مطبوعہ مسدس کو منتخب کیا گیا ہے اور اس بات پر بحث کی گئی ہے کہ یہ طبع ہوئی ہے یا نہیں۔ اس بحث کے لیے اس مقالے میں تمام ممکنہ وسائل سے مدد لی گئی ہے-