مقالہ نگار: یوسف، صوفیہ نامک کمال اور ناظم حکمت کے اردو تراجم

الماس : مجلہ
16 : جلد
NA : شمارہ
2015 : تاریخ اشاعت
شعبۂ اردو، شاہ عبد اللطیف یونی ورسٹی، خیرپور، سندھ : ناشر
محمد یوسف خشک : مدير
NA : نايب مدير
Visitors have accessed this post 150 times.

پاکستان اور ترکی تاریخی اور تہذیبی حوالوں سے برادرانہ تعلقات رکھتے ہیں۔ یہ دیرینہ تعلقات پاکستان کے معرض وجود میں آنے سے پہلے برصغیر کے مسلمانوں اور عثمانی ترکوں کے درمیان صدیوں سے چلے آرہے ہیں۔ زیر نظر مضمون میں ترکی زبان و ادب کے مختصر جائزے کے بعد ترکی ادب کے دو نمائندہ ادبا نامک کمال (۱۸۴۰۔۱۸۸۸) اور ناظم حکمت(۱۹۰۲۔  ۱۹۶۳) کے ادب پاروں کے اردو تراجم، ان کی اہمیت، تکنیک اور فنی خواص پر روشنی ڈالتا ہے۔ نامک کمال کے ڈرامے “جلال الدین خوارزم شاہ” کو ۱۹۱۸ءمیں سجاد حیدریلدرم نے ترجمہ کیا تھا جسے برصغیر کے ادبی حلقوں میں بہت پذیرائی ملی، ناظم حکمت کے منظوم ڈرامے “انسانی منظر نامہ” کو ۲۰۱۴میں منو بھائی نے ترجمہ کیا اس کو بھی پاکستان کے ادبی حلقوں میں سراہا گیا۔ یہ دونوں تراجم پاکستانی تہذیب و معاشرے، جذبۂ حب الوطنی اور انسان دوستی کے حوالے سے بہت اہمیت کے حامل ہیں۔