مقالہ نگار: نواز، شاہد “نادار لوگ” کے کرداروں کی سماجی تعبیر

بازیافت : مجلہ
25 : جلد
NA : شمارہ
2014 : تاریخ اشاعت
شعبۂ اردو، اورینٹل کالج، پنجاب یونی ورسٹی، لاہور : ناشر
محمد کامران : مدير
NA : نايب مدير
Visitors have accessed this post 203 times.

عبداللہ حسین کے ناول زیادہ تر سماج اورریاستی نظام کی انسان کش صورتوں کے محاسبے کے گرد گھومتے ہیں۔ ایسا ہی ان کا ایک ناول "نادار لوگ" ہے۔ اس ناول کو پڑھتے ہوئے تین قسم کے طبقات سامنے آتے ہیں۔ عام شہری، سرمایہ دار اور ملازمت پیشہ۔ ان تینوں طبقوں کی نمائندگی کے لیے ناول نگار نے تین کرداروں کو پیش کیا ہے۔ ان تینوں کرداروں کی حیثیت سماجی طور پر بہت اہم ہے۔ ناول نگار نے ان کرداروں کی صورت ہمارے ریاستی نظام میں اداروں کی کشمکش اور اس کے حل کو موضوع بنایا ہے۔ ناول نگار کا کہنا ہے کہ ریاست کے تین بڑے ادارے ہیں اور ہر ادارے کی اہمیت اپنی جگہ ہے مگر ترتیب الٹی ہونے کی وجہ سے معاشرہ نادار لوگوں سے بھر گیا ہے۔