میرا جی کو جدید اُردو نظم کا ایک بنیاد گزار تصور کیا جاتا ہے لیکن ان کی نظموں میں ابہام کو بعض ناقدین کے یہاں منفی انداز میں پیش کیا گیا ہے۔ اس مضمون میں نہ صرف میرا جی کے یہاں ابہام کو زیرِ بحث لایا گیا ہے بلکہ معروف نقاد ولیم ایمپسن کے نظریے ‘ابہام کی سات اقسام’ کے تناظر میں میرا جی کی مبہم نظموں کا تجزیہ کیا گیا ہے۔