پروفیسر ڈاکٹر مختار الدین احمد عربی، فارسی اور اردو کے ادیب، محقق، ماہر مخطوطہ شناس اور استاد تھے-آپ ماہر غالبیات کی حیثیت سے بھی جانے جاتے ہیں- مختار الدین احمد کا حلقۂ احباب بہت وسیع تھا- ہندوستان اور ہندوستان کے باہر سے روزانہ سینکڑوں خط انھیں ملتے- بیسویں صدی کی ادبی شخصیات کے ہزاروں خطوط ان کے نام آتے جو انھوں نے جھنڈیر لائبریری میلسی کو دے دیے تھے- ان کی تعداد ۶ ہزار سے زائد ہے- اس مقالے میں وہ خطوط شامل ہیں جو مختار الدین صاحب کی طرف لطیف الزماں کو لکھے گئے ہیں- یہ خطوط مختار الدین کی علمی زندگی کو ظاہر کرتے ہیں- وہ جن موضوعات پر کام کر رہے تھے ان کی تفصیل بھی ان خطوط میں ملتی ہے-