یہ مکاتیب مولاناسیدسلیمان ندوی(۱۸۸۴ء–۱۹۵۳ء) نے ۱۹۲۱ء–۱۹۴۳ء کے عرصے میں منشی محمد امین زبیری (۱۸۷۲ء– ۱۹۵۸ء)کو لکھے تھے۔سید سلیمان ندوی دارالمصنفین کے روحِ رواں تھے اور اپنے ساتھیوں کے ساتھ مولانا شبلی کے مشن کی تکمیل کے لیے کوشاں رہے۔ ان کے منشی امین زبیری سے دوستانہ تعلقات تھے۔ منشی صاحب ۱۹۳۱ءتک ریاست بھوپال کے شعبۂ تاریخ کے مہتمم رہے تھے اور اس حیثیت سے دارالمصنفین کی امداد کے نگران تھے۔ اس کے بعد آپ علی گڑھ یونی ورسٹی کی انتظامیہ سے وابستہ ہوگئے۔ سید صاحب کے بیشتر خطوط منشی صاحب کے دورِ بھوپال سے تعلق رکھتے ہیں۔