مقالہ نگار: ورک، فرحت جبین منیر نیازی کی کتابوں کے ناموں کا عصری جواز

جرنل آف ریسرچ : مجلہ
NA : جلد
NA : شمارہ
2016 : تاریخ اشاعت
شعبۂ اردو، بہاء الدین زکریا یونی ورسٹی، ملتان : ناشر
قاضی عبد الرحمٰن عابد : مدير
NA : نايب مدير
Visitors have accessed this post 7 times.

۱۹۵۹ء میں منیر نیازی کا پہلا مجموعہ کلام تیزہوا اور تنہا پھول کے نام سے منظرِ عام پر آیا جو اپنے زمانے کی سیاسی و سماجی صورتِ حال کو بیان کرتا ہے۔ دوسرا مجموعۂ کلام جنگل میں دھنک تیسرا دشمنوں کے درمیان شام چوتھا ماہ منیر پانچواں چھ رنگین دروازے چھٹا ساعت سیارساتواں پہلی بات ہی آخری تھی آٹھواں ایک دعا جو میں بھول گیا تھا نواں سفید دن کی ہوا دسواں سیاہ شب کا سمندر اور آخری و گیارہواں مجموعہ ایک مسلسل کے نام سے منظرعام پر آیا۔ ان تمام مجموعوں کے نام اپنے عصری و زمانی حالات و واقعات سے ہم آہنگ ہیں۔ اس مقالے میں منیر نیازی کے ان مجموعوں کے ناموں کا عصری حوالے سے مطالعہ کیا گیا ہے۔