یہ خطبہ علامہ اقبال کے سات خطبات (تشکیل جدید الہٰیات اسلامیہ) میں سے دوسرا ہے۔ اس خطبے میں فلسفیوں کے غلط افکار و نظریات کا رد انھی کی زبان میں فلسفیانہ انداز میں کیا گیا ہے۔ اس لیے یہ خطبہ نہ صرف یہ کہ عام فہم نہیں بلکہ اتنا مشکل اور پیچیدہ ہے کہ اس کی شروح اور تراجم بھی شاید اس کی تفہیم میں کامیاب نہیں ہو سکے۔ اس مقالے میں اس خطبے کی شروح کا تنقیدی جائزہ لیا گیا ہے۔