محسن بھوپالی اردو کے کہنہ مشق اور ہمہ جہت شاعر ہیں جنھوں نے ادب کی مختلف اصناف پر طبع آزمائی کی اور ان میں کامیابی حاصل کی۔ جہاں ان کی دیگر کاوشیں سامنے آئیں وہیں ان کے نظمانے بھی مشہور ہوئے جس میں انھوں نے اپنے گرد و پیش کی کہانیوں کو اپنی نظموں میں سمونے کا کام سرانجام دیا ہے۔ انھوں نے خالص بول چال کی زبان میں عوامی زندگی کے مصائب کو ان مختصر کہانیوں میں پیش کیا، جو ان کی فنی پختگی اور زبان پر ماہرانہ قدرت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ زیرِنظر مضمون میں مذکورہ تناظر میں محسن بھوپالی کی نظمانہ نگاری کا جائزہ پیش کیا گیا ہے اور ثابت کیا گیا ہے کہ ان کی شاعری ہمارے ملکی حالات اور زندگی کے ان پہلوؤں کی خوب صورت منظر کشی کرتی ہے جو عموماً نظروں سے اوجھل رہتے ہیں۔