نواب سلطان جہاں بیگم نہ صرف بھوپال بل کہ مشرق کی وہ آخری تاجدار خاتون تھیں جن کے کارناموں پر مرد سلاطین و امرابھی رشک کرتے تھے۔ ان کا دورِ حکومت بھوپال کی تاریخ کا زریں عہد تھا۔ وہ مشرقی و مغربی تعلیم و تمدن کا ایسا سنگم تھیں جو مصلحینِ امت کے لیے قابلِ تقلید ہے۔ زندگی کے آخری ایام تک وہ خواتین کو تعلیمی جہت نیز ان کے حقوق سے آشنا کراتی رہیں۔انھی نکات کو مدنظر رکھتے ہوئے زیرِنظر مقالے میں ان کی خدمات کا جائزہ لیا گیا ہے۔