مقالہ نگار: صفی، محمد سفیان محاکات اور مصوری میں امتیاز (امیجری کے تناظر میں)

خیابان : مجلہ
NA : جلد
29 : شمارہ
2013 : تاریخ اشاعت
شعبۂ اردو، جامعہ پشاور، پشاور : ناشر
بادشاہ منیر بخاری : مدير
NA : نايب مدير
Visitors have accessed this post 31 times.

اُردو ادب کی تنقیدی روایت میں محاکات اور مصوری سے متعلق مباحث خاصے الجھے ہوئے ہیں۔ اس مضمون میں یہ کوشش کی گئی ہے کہ مذکورہ دونوں اصطلاحات میں پائے جانے والے افتراقات اور اشتراکات کا تحقیقی اور تنقیدی نقطۂ نظر سے مطالعہ کیا جائے تاکہ خلطِ مبحث کی گنجائش ختم ہو اور امیجری کی نسبتاً جدید اصطلاح کے تناظر میں مذکورہ اصطلاحات کا تجزیہ کیا جائے تاکہ ان کی ہم آہنگی اور اختلاف کی صورتیں واضح ہو سکیں۔زیرِ نظر مقالے میں نہ صرف یہ کہ امیجری کی مختلف صورتوں کی وضاحت کی گئی ہے بلکہ محاکات کے تصور پر بھی کافی تفصیل سے بات ہوئی ہے تصویر اور محاکا ت میں فنی حوالے سے فرق کی وضاحت کی گئی ہے، مولانا شبلی کے تصورِ محاکات نگاری پر روشنی ڈالی گئی ہے، محاکات اور متخیلہ کے تعلق پر بات کی گئی ہے اور استعارے اور محاکات کے باہمی تعلق کو بھی زیرِ بحث لایا گیاہے۔