مقالہ نگار: حسین،تنویر مجید امجد کی “شبِ رفتہ”:تعارفی مطالعہ

اورینٹل کالج میگزین : مجلہ
90 : جلد
4 : شمارہ
2015 : تاریخ اشاعت
اورینٹل کالج، جامعہ پنجاب، لاہور : ناشر
محمد جاوید : مدير
NA : نايب مدير
Visitors have accessed this post 29 times.

مجید امجد نے حال ہی میں شاعری کے شائقین اورتنقید نگاروں کی یکساں توجہ حاصل کرلی ہے۔ مجید امجد کواُن کے منفرد اسلوب، لفظیات اورمختلف شعری موضوعات برتنے پرپسند کیا جاتاہے۔ "شب رفتہ"شاعری پر اُن کی پہلی کتاب ہے۔ اُنھوں نے اس کتاب میں بہت سے موضوعات پر لکھا ہے اور اپنے ماحول بشمول جانوروں، پرندوں اور درختوں کے حوالے سے خاص احساسات پروان چڑھائے ہیں۔ درخت کا اُن کی شاعری میں خاص حوالہ ہے جو ایک علامت کے طور پر بھی استعمال ہوا ہے۔ دیگر موضوعات کے علاوہ اُنھوں نے وقت اور فنا کے فلسفے پربھی لکھا ہے۔ یہ مقالہ مجید امجد کے اِس پہلو کو ان کی شعری تصنیف"شب رفتہ" کے تناظر میں زیر بحث لاتا ہے۔