مجید امجد کا شمار اردو نظم کے ان شعرا میں ہوتا ہے جن کی تخلیقات پر جدید اردو نظم اپنی بنیاد استوار کرنے پر ممنون رہی ہے۔ انھوں نے تخلیقی حوالے سے ایک ایسی بھرپور زندگی گزاری ہے کہ ان کے فکری و فنی تنوع اور پھیلاؤ کو تہ داری کے باوصف کسی ایک بحث یا مضمون میں سمیٹنا ممکن ہی نہیں رہا۔ ان کے حیرت کدۂ تخلیق میں تنقید کسی شاہ کار کے کسی ایک زاویے پر تصرف کا فیصلہ کرتی ہے تو ہزار اور زاویے اپنی ایک الگ دنیا کا منظرنامہ لے کر طلوع ہو جاتے ہیں۔ اس لحاظ سے ان کی شاعری کثیر الجہات کہی جا سکتی ہے جس میں سب سے نمایاں جہت فطرت پسندی ہے۔ اس مضمون میں مجید امجد کی شاعری کے اسی پہلو سےبحث کی گئی ہے۔