صنعتی سماجیات نے ہر طرف مشینوں کی حاکمیت مسلط کر رکھی ہے جس کی وجہ سے انسان باہمی اخوت، ہم دردی اور رحم پروری جیسی حسیات سے عاری ہوتا چلا جا رہا ہے۔ روایتی آلات و وسائل کی جگہ جن نئی تکنیکوں اور مشینوں کو آج ہم استعمال کر رہے ہیں ان سے فی زمانہ ہمارا جذباتی تعلق قائم نہیں ہو پایا۔ جہاں صنعتی سماجیات میں اخلاقیات بدلی ہے وہاں زرعی سماج کی اخلاقیات میں بھی تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں جس کا مفصل جائزہ مابعد جدید عہد کے اردو شاعری کے تناظر میں اس مقالے کا موضوع ہے۔