قدیم نظم کی تفہیم کے لیے اس کے لفظوں کے معانی جاننا کافی ہے، اس کے بعد بآسانی اس کی تشریح کی جا سکے گی؛ اس کے شعری محاسن پر بات کی جائے گی اور لفظی مناسبت، رعایتِ لفظی، منظر نگاری اور محاکات کا جائزہ لیا جائے گا۔ جدید نظم کی تفہیم کے لیے اس میں موجود شعری کشف کو دریافت کرنا ضروری ہے۔ جدید شاعری جدید علوم سے ہمکنار ہو رہی ہے، جدید شاعر ہر روز ایک نئی دنیاکا باسی ہوتا ہے اور ایسے شاعر کی تنقید یقیناً ایک نیا اور مشکل کام ہے۔