برِ صغیر پاک و ہند کا معاشرہ صدیوں سے مختلف طبقات میں تقسیم ہے۔ فکشن میں پہلی بار ڈپٹی نذیر احمد نے طبقاتی تقسیم کی نشان دہی کی۔ اس کے بعد رتن ناتھ سرشار نے لکھنو کے معاشرے کی زوال پذیری کے اسباب میں سے اسے ایک شمار کیا۔ پریم چند نے بھی اپنی فکشن میں اس مسئلے کو خوب اجاگر کیا۔ اس مضمون میں فیض کی فکشن کی تنقید کو زیربحث لایا گیا ہے، جس میں انھوں نے فکشن کو مارکسی نقطۂ نظر سے دیکھنے کی کوشش کی ہے۔