مقالہ نگار: جاوید، بابر علامہ اقبال اور ابن خلدون کا عمرانیاتی فلسفہ

جرنل آف ریسرچ : مجلہ
NA : جلد
25 : شمارہ
2014 : تاریخ اشاعت
شعبۂ اردو، بہاء الدین زکریا یونی ورسٹی، ملتان : ناشر
روبینہ ترین/قاضی عابد : مدير
NA : نايب مدير
Visitors have accessed this post 5 times.

علامہ   اقبال اُردو  کے  فلسفی   شاعر   اور  ابن  خلدون   فلسفۂ تاریخ  کے  ماہرکی حیثیت سے علمی دنیا میں پہچانے جاتے ہیں۔ دونوں علما کے عمرانی فلسفے میں نہایت گہری مطابقت پائی جاتی ہے۔مقالہ نگار کے خیال میں علامہ اقبال اور ابن خلدون دونوں کے عمرانی نظریات قرآنی تعلیمات سے ماخوذ ہیں اس لیے دونوں مفکرین عصبیت کو مثبت معنوں میں لیتے ہیں اور یہ سمجھتے ہیں کہ غالب اقوام میں قوت و عظمت دین ہی کی بدولت پیدا ہوتی ہے۔ عمرانیاتی عمل اور معاشرے کی تشکیل کو ان دونوں مفکرین نے زمان و مکاں کی قید سے آزاد سمجھاتاہم ان کے نظریات میں ایک جزوی اختلاف یہ نظر آتا ہے کہ ابنِ خلدون نے انفرادی و اجتماعی اقدار کے تجزیے کے لیے معروضی انداز اختیار کیا جبکہ علامہ اقبال فرد اور معاشرے کے تعلق کو موضوعی انداز میں دیکھتے ہیں۔ یہ مقالہ دونوں فلسفیوں کے عمرانی نظریات میں یکسانیت کی نقب لگانے کی سعی ہے۔