مقالہ نگار: کمال، محمد اشرف علامت (Symbol)

خیابان : مجلہ
NA : جلد
28 : شمارہ
2013 : تاریخ اشاعت
شعبۂ اردو، جامعہ پشاور، پشاور : ناشر
بادشاہ منیر بخاری : مدير
NA : نايب مدير
Visitors have accessed this post 169 times.

ہم تمام اشیا کو علامتوں کے ذریعے پہچانتے ہیں۔ ہر شے اپنا ایک نشان رکھتی ہے اور نشانات کا یہی نظام پوری کائنات کی تفہیم میں ہماری مدد کرتاہے۔ دوسرے شعبہ ہاے علم کے مقابلے میں ادب میں علامت ابلاغ کا ایک اہم وسیلہ ہے۔ فنی اور تکنیکی اعتبار سے تشبیہ اور استعارہ جب وسعت اختیار کر لیتاہے تو علامت کا روپ دھارتا ہے۔ لیکن علامت کو سمجھنا اتنا آسان نہیں بلکہ فنی باریکیوں کے حوالے سے یہ ادب کی انتہائی بحث طلب اصطلاح ہے۔ زیرِ نظر مقالہ اس حوالے سے اہمیت رکھتاہے کہ اس میں نہ صرف علامت کی فنی اور تکنیکی باریکیاں بیان ہوئی ہیں بلکہ اس کے ساتھ ساتھ سمبلزم کی تحریک کا محاکمہ بھی کیاگیاہے اور ساتھ ہی ساتھ اردو شعرا بالخصوص غالب، اکبر الہٰ آبادی، فیض اور منیر نیازی کی علامتوں کی نوعیت پر بھی مختصراً بات کی گئی ہے۔