کسی بھی معاشرے میں ازدواجی زندگی کی اہمیت سے انکار ممکن نہیں ہے لیکن بعض اوقات ازدواجی زندگی میں زوجین کے باہمی اختلافات اس حد تک پہنچ جاتے ہیں کہ اسے درست طور پر استوار رکھنا ممکن نہیں رہتا۔ ایسے حالات میں اسلام میں عورت کے لیے خلع کا راستہ رکھا گیا ہے اور دستوری حکومتیں بننے کے بعد کئی اسلامی ممالک میں اس بابت قانون سازی بھی کی گئی ہے، لیکن بعض اسلامی ممالک میں خلع سے متعلق ان قوانین پر اہلِ علم کو شدید تحفظات ہیں۔ ان کے نزدیک یہ قوانین مکمل طور پر اسلام کی اصل روح سے ہم آہنگ نہیں ہیں۔ زیرِنظر مقالے میں انھی نکات کو مدنظر رکھتے ہوئے عدالتی خلع پر فتویٰ کے مختلف رجحانات کا تنقیدی مطالعہ کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔