جدید پنجابی ادب میں طویل نظم اور طوالت ایک بنیادی مسئلہ ہے جس پر ابھی تک کسی محقق یا تنقید نگار نے نہیں لکھا۔یہ مقالہ نئی پنجابی نظم میں طوالت کے موضوع کو زیر بحث لاتاہے جس میں نظم کی ظاہری اور بیرونی صورت کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ کوشش کی گئی ہے کہ مصرعوں کی تعداد متعین کی جائے۔اس میں نظم کی مناسب طوالت کی بھی وضاحت کی گئی ہے نیز نئی پنجابی نظم کا تناظراور پنجابی کے رجحان ساز شعرا کے شعری نمونے بھی موضوع کی مناسبت سے زیر بحث لائے گئے ہیں۔